09-Aug-2022 لیکھنی کی کہانی -
زندگی کی داستان
زندگی کی داستان کچھ ایسی ہے کہ انسان حقیر نطفے سے پیدا ہوتا ہے اور اسے ہی اپنے ساتھ لیے پھرتا ہے۔ مرنے کے بعد وہ قبر میں ملیا میٹ ہوجاتا ہے۔ لیکن جب تک وہ زمین پہ چلتا ہے وہ اپنی حقیقت بھول جاتا ہے۔ اپنے اصل سے منہ موڑ کے وہ خود پہ اتراتا ہے۔
اللہ نے انسان کو ایک آدم اور اور ایک حوا سے بنایا ہے۔ اور یہ بھی بتایا کہ زندگی سوائے کچھ لمحوں کے کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ بس الله کی دی گئی مہلت ہے جو اس نے ہمیں آزمانے کے لئے دی ہے۔ یہ دیکھنے کے لئے کہ کون احسن اعمال کرتے ہیں؟؟ اپنے ایمان کی حفاظت، اس کے بندوں کا احترام، اور قرآن پر عمل۔ کون بھلائی کا راستہ اختیار کرتا ہے اور کون نفس کی تسکین کرتا ہے۔ انسان کی زندگی کی داستان صرف ایک کتاب میں پوشیدہ ہے اور وہ ہے "لوح محفوظ" قرآن۔ یہ وہ کتاب ہے جس میں انسان کا ماضی، حال اور مستقبل رقم ہے۔ یہ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں الله ہی کی جانب لوٹنا ہے۔ یہ زندگی کی مادی چیزیں محض دھوکا ہے۔ لیکن پھر بھی انسان یہاں ایسی زندگی گزارنا چاہتا ہے جیسے وہ ہمیشگی کے لئے آیا ہو۔
انسان اللہ کے سامنے تب روتا ہے جب وہ سخت مشکل میں ہو۔ غم، دکھ اور تکلیف سے گھرا ہو۔ راستوں کے اندھیرے اسے سجدے میں گرا دیتے ہیں۔ کیونکہ تب وہ بے بس ہوتا ہے۔ لیکن جیسے ہی اسے الله کی جانب سے سب عطا ہوجاتا ہے روشنی نظر آتی ہے وہ پھر سے اٹھ کے دوڑنے لگتا ہے۔ الله سے دور ہوجاتا ہے۔ اپنی خوشیوں کے موقع پر اللہ کو بھلا دیتا ہے۔ زندگی اتنی آسان نہیں جتنی دکھائی دیتی ہے۔ یہاں ہر موڑ پر ایک نئی منزل ہے مگر ہر موڑ صرف اللہ کی جانب ہو۔ انسان اپنی زندگی خود سے بدل لیتا ہے۔ اپنوں کے غموں کو چھوڑ کر دوسروں کی خوشیوں میں شریک ہوتا ہے۔ اپنی سڑنے گلنے اور فنا ہونے والے جسم پر ناز کرتا ہے۔
ہائے افسوس!! مگر وہ اس دن کو بھلائے بیٹھا ہے۔ جس دن اسکی یہ داستان ختم ہوجائے گی۔ اسکی ساری کارکردگی یاد بن جائے گی۔ وہ ساری چیزوں کا انبار جس پر وہ اتراتا تھا بس نام کی رہ جائے گی۔
زندگی کی داستان فقط اتنی ہے کہ۔۔۔۔۔ پیدا ہوتے وقت بھیانس ایک لباس کے لئے کسی کا محتاج ہوتا ہے اور اپنے آخری وقت میں بھی۔ زندگی کی داستان بس ماں کی گود میں اذان اور قبر کی گود میں نماز ہے۔
بقلم ✍️: السلطان محمد زین العابدین
Simran Bhagat
11-Aug-2022 07:38 AM
بہت عمدہ
Reply
Aniya Rahman
10-Aug-2022 10:06 PM
Nice
Reply
Khan
10-Aug-2022 09:48 PM
Nice
Reply